نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پیش کش کی ہے کہ پی ٹی آئی ہ??یں 2018 کا مینڈیٹ واپس دے اور حک??مت کرنے دے پھر 2024 کا الیکشن لے لے۔
قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے سینیٹ ??یں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جو بیجا جائے وہ کاٹنا پڑتا ہے، پی ٹی آئی 2024 کے ساتھ 2018 کے الیکشن کی بھی بات ??یا کرے، 8 فروری کے الیکشن کے کوئی ایشوز ہیں تو عدالتیں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ 2018 کا مینڈیٹ ہمارا واپس کردیں، ہم اس کو لے کر اپنی ٹرم لے لیں اور پھر آپ 2024 کا الیکشن لے لیجئے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے آپ کا نامزد کردہ بندہ چیف الیکشن کمشنر لگایا اور جسے عمران خان چاہتے تھے اُسے ہم نے چیئرمین نادرا لگایا۔
انہوں نے کہا کہ اگر 2024 کے الیکشن کا سینٹر پر اثر پڑا تو پھر 2018 کا بھی پڑا ہوگا۔ نا انہوں نے 18??یں ??یا ہوگا نا ہم نے 2024 ??یں ??یا ہوگا، جو 2018??یں ہوا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ??یا بشیر میمن کو بلاکر نہیں کہا ??یا کہ ان کیخلاف کیس بناؤ، حک??مت نے کسی کو کسی کیخلاف کوئی مقدمہ بنانے کا نہیں کہا۔
انہوں نے سوال ??یا کہ صرف ڈی چوک کو احتجاج کیلئے کیوں چنا گیا، سنگجانی کا علاقہ آفر بھی ??یا ??یا لیکن وہاں نہیں گئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ 14اکتوبر کو چینی وزیراعظم نے آنا تھا اور انہوں نے اسی دن احتجاج کا اعلان کیا، 27سال بعد ایس سی او کانفرنس ہورہی تھی اور انہوں نے احتجاج کا اعلان کیا۔
اسحاق ڈار کے مطابق چینی سفیر نے مجھے آکر کہا کہ آپ ان سے احتجاج تین دن کیلیے مؤخر کرنے کی درخواست کریں، جس پر ??یں نے کہا آپ پی ٹی آئی لیڈرز سے جاکر بات کرلیں۔ چینی سفیر نے عمران خان سے جاکر بات بھی کی لیکن احتجاج موخر نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ایس سی او کانفرنس پر بڑے پن کا ثبوت دیا، کے پی کے گیارہ سینیٹرز کے الیکشن نا ہونا افسوسناک ہے۔